حکومت صحت کارڈ دوبارہ شروع کرنے کے لیے سٹیٹ لائف کو 5 ارب روپے جاری کرے گی

حکومت نے رمضان کے پہلے دن سے صوبے میں صحت کارڈ پر مفت علاج کے پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے کی راہ ہموار کرنے کے لئے اگلے ہفتے سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کو 5 ارب روپے ادا کرنے پر رضا مندی ظاہر کردی ہے جبکہ بقایاجات کی مد میں بھی ماہانہ تین ارب روپے جاری کئے جائیں گے۔

نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کا ٹیچنگ ہسپتالوں کے لیے احسن اقدام

حکومت کے ذمے سٹیٹ لائف کارپوریشن کے 17 ارب روپے کے واجبات ہیں جس کے بعد 85 فیصد خدمات دوبارہ شروع ہو جائیں گی جبکہ باقی 15 فیصد خدمات بشمول جگر اور گردوں کی پیوند کاری، مصنوعی اعضاءاور کچھ دیگر طریقہ کار صوبائی کابینہ کی منظوری کے بعد شامل کئے جائیں گے۔

19 اکتوبر 2023 سے ہسپتالوں میں صحت کارڈ پر صرف ڈائیلاسز، کینسر اور ایمرجنسی سروسز دستیاب ہیں جس کی وجہ سے یہ لاگت کم ہو کر صرف 300 ملین روپے ماہانہ رہ گئی ہے جبکہ لوگوں کو پوری خدمات دستیاب تھیں۔

اب تک 30 لاکھ لوگوں نے اس پروگرام سے فائدہ اٹھایا ہے جس میں خواتین 54 فیصد اور مردوں کی تعداد 46 فیصد ہیں اور ہر خاندان ہر سال 10 لاکھ روپے تک صحت کی دیکھ بھال حاصل کرنے کا اہل ہے. حکومت اس پروگرام پر اب تک 76 ارب 50 کروڑ روپے خرچ کر چکی ہے مفت خدمات پر خرچ ہونے والی رقم میں سے 60 فیصد نجی اور 40 فیصد سرکاری ہسپتالوں میں جاتی ہے اور فی مریض اوسطا 28 ہزار 500 روپے خرچ ہوئے ہیں۔

بہت زیادہ کافی پینے سے کون سی خطرناک بیماری ہو سکتی ہے

یکم رمضان کے بعد صوبے کے 119 ہسپتالوں میں تمام ثانوی اور منتخب تر دیکھ بھال کی خدمات شروع ہو جائیں گی بعد میں پینل شدہ ہسپتالوں کی تعداد میں اضافہ کرنے کی منصوبہ بندی ہے۔
اس طرح اب تک بڑے آپریشنوں میں 159 گردے کی پیوند کاری شامل ہے اور ایک آپریشن کی لاگت 14 لاکھ روپے تھی 64 افراد کے جگر کی پیوند کاری کی گئی ہے اور ہر ایک کی لاگت 50 لاکھ روپے تھی 1 لاکھ 69 ہزار 107 کارڈیالوجی، 5 لاکھ 30 ہزار 41 ڈائیلاسز اور 54 ہزار 710 کیموتھراپی سیشن بھی کئے گئے ہیں۔

ماہرین صحت کی پانچ تجویز پر عمل کریں اور صحت مند رہے

پالک کھائیں اور بیماریوں کو بھول جائیں۔پالک کے وہ فوائد جو اپ کو بیماریوں سے دور رکھیں گے

اگر آپ مسلسل تھکاوٹ کا شکار رہتے ہیں تو یہ ٹیسٹ لازمی کروائیں