تین اونٹوں کے بدلے بچی کی جان….ایک صحابی ؓ کا ایمان افروز واقعہ

تین اونٹوں کے بدلے بچی کی جان….ایک صحابی ؓ کا ایمان افروز واقعہ

 

 

حضرت صعصع بن ناجیہ رضی اللہ عنہ اسلام قبول کرنے کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آۓ اور ادب سے کہا یا رسول اللہ اللہ آپ پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے۔جو نیکیاں ہم نے اسلام قبول کرنے سے پہلے کرتے رہے ہیں کیا اللہ ان کا بھی اجر ہمیں عطا فرمائے گا۔

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ مجھے بتاؤ کہ تم نے کون سے نیک اعمال کیے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے دو اونٹوں کو تلاش کرنے کے لیے سفر شروع کیا۔  ان کو ڈھونڈتے ڈھونڈتے میں جنگل سے گزرا جہاں کبھی قدیم بستی تھی۔

آخرکار میں نے دیکھا میرے دونوں اونٹ ایک جگہ چر رہے ہیں اور ایک بزرگ ان کے پاس بیٹھا ہے۔  میں اس کے پاس گیا اور بتایا کہ یہ دونوں اونٹ میرے ہیں۔ تو اس نے کہا یہ تو چرتے ہوئے یہاں آگئے ہیں اگر آپ کے ہیں تو آپ لے جا سکتے۔ اس کے بعد اس بزرگ نے میرے لیے پانی اور چند کھجوریں منگوائیں۔  جب میں اپنی پیاس بجھا رہا تھا اور اپنی بھوک مٹا رہا تھا تو اچانک مجھے ایک بچے کے رونے کی آواز سنائی دی۔  تو اس بزرگ نے پوچھا بیٹا پیدا ہوا ہے یا بیٹی پیدا ہوئی ہے ؟

“وتبتل الیہ تبتیلا” سورت المزمل کی دل چھو لینے والی آیت

تو میں نے پوچھا اگر بیٹا پیدا ہوا تو کیا کرو گے اور بیٹی پیدا ہوئی تو کیا کریں گے ؟ انہوں نے کہا کہ اگر بیٹا پیدا ہوا تو اس سے قبیلے کی عزت بڑھے گی۔  البتہ اگر بیٹی پیدا ہوتی تو وہ اسے اسی جگہ زندہ دفن کر دوں گا۔

یہ سن کر میرا دل نرم ہو گیا۔  میں نے اس سے گزارش کی کہ وہ یہ تعین کرے کہ نوزائیدہ بیٹی ہے یا بیٹا۔  اس نے دریافت کیا کہ واقعی ایک بیٹی آئی ہے۔  میں نے عرض کیا، "کیا تم واقعی اسے دفن کرنے جا رہے ہو؟”  اس نے اپنے ارادے کی تصدیق کی۔  میں نے مداخلت کی، "اسے دفن نہ کرو، اسے مجھے دو، میں اسے لے جاؤں گا۔”

تو اس نے مجھ سے پوچھا کہ تم بدلے میں مجھے کیا دو گے میں نے کہا بیٹی مجھے دے دو اور بدلے میں میرے دونوں اونٹ رکھ لو۔اس نے کہا دو اونٹ نہیں تم جس اونٹ پہ آئے ہو یہ بھی دو گے تو بدلے میں تمہیں بیٹی دے دوں گا

حضرت صعصع بن ناجیہ رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ میرے ساتھ ایک آدمی کو میرے گھر بھیج دو، وہ میرا اونٹ میرے گھر سے واپس لے لے، یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں نے تین اونٹ دیے اور ایک لڑکی ملی،

اللہ کے ساتھ اپنا کاروبار کریں…..دل کو چھو لینے والی تحریر

میں نے وہ بچی گھر آکے اپنی لونڈی کو دی میری لونڈی اس کو دودھ پلاتی وہ بچی میرے گود میں آتی میری داڑھی سے کھیلتی، میرے سینے سے لگتی مجھے سکون ملتا،

یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بعد مجھے یہ کام کرنے میں سکون ملنے لگا۔میں ہر قبیلے میں جا کے پوچھتا کہ کہاں بچی پیدا ہوئی ہے اگر وہ بچی کو دفنانا چاہتے تو میں تین اونٹ دے کے وہ بچی ان سے لے لیتا۔ اللہ کے فضل و کرم سے میں نے 360 بچیوں کی جان بچائی ہے، جو سب میرے گھر میں پل رہی ہے۔

یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا اللہ مجھے اس نیکی کا اجر دے گا؟؟

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رنگت میں تبدیلی محسوس کی، آپ کی مبارک داڑھی سے آنسو بہہ رہے تھے۔  انہوں نے آہستہ سے میری پیشانی کو چوما مجھے اپنے سینے سے لگایا اور بولے یہ تم پر اللہ تعالیٰ کا انعام ہے کہ آپ کو ایمان کی دولت سے نوازا ہے

گولڈن روزہ……اصلاحی کہانی

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اعلان فرمایا کہ یہ آپ کی زندگی میں اجر ہے اور آپ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا عہد قیامت کے دن کے لیے ہے جب اللہ آپ کے کیے اپنے خزانوں کو کھولے گا۔  ۔”

غصے کے سانپ کو قابو میں رکھے۔۔۔ایک اصلاحی کہانی

چشمِ بینا……..عبدالصمد بھٹی