رمضان کو خواتین کے لیے امتحان مت بنائیں

خواتین کو ہر ماہ کے مخصوص ایّام میں پیریڈز ہوتے ہیں اور یہ بالکل نارمل بات ہے۔۔ یہ ایک قدرتی عمل ہے جس سے ہر لڑکی کو گزرنا ہوتا ہے۔۔ میرا نہیں خیال کہ آج کے دور میں کوئی مرد ایسا ہو گا جو پیریڈ کا سن کر سوچ میں پڑ جائے کہ یہ کس بلا کا نام ہے۔۔

اب تو خیر ڈیجیٹل دور ہے لیکن جب انٹرنیٹ تک رسائی اتنی عام نہیں تھی تب بھی ایسا نہیں تھا کہ مرد بالکل ہی لاعلم ہوا کرتے تھے اور ایسا ممکن بھی کیسے ہے بھئی شادی کے بعد تو پتہ چل ہی جانا ہوتا ہے۔۔

ماہ رمضان کے سات بڑے چور

بلکہ اچھا یاد آیا کہ آج سے 17، 18 سال پہلے بھی یہ ہوتا تھا کہ سکول کالجوں میں لڑکے اپنی کلاس فیلوز سے پوچھ لیتے تھے کہ بتاؤ پورے روزے رکھے؟ اور جب وہ شرماشرمی میں یہ کہتیں کہ ہاں! پورے رکھے، تو پھر ایک دوسرے کے ہاتھوں پر ہاتھ مار کر ہنسا کرتے تھے کہ جھوٹی تم تو پورے روزے رکھ ہی نہیں سکتیں۔۔

لیکن اس کے باوجود ہمیشہ سے پیریڈز (ماہواری) ہمارے یہاں ایک ٹیبو رہا ہے۔۔ جس طرح خواتین کے جسم کو ان کے لیے باعثِ شرمندگی بنا دیا گیا ہے اسی طرح وہ خود بھی ماہواری کے حوالے سے غیرضروری حساسیت اور شرمساری کا شکار ہیں۔۔

چار آدمیوں سے بچ کے رہنا، امام زین العابدین کی اپنے بیٹے امام باقر کو نصیحت

ابھی رمضان کا مہینہ شروع ہونے والا ہے۔۔ ہوتا کیا ہے کہ گھروں میں اُن بچیوں، لڑکیوں اور خواتین کو بھی زبردستی سحری کے لیے اُٹھنا پڑتا ہے اور دسترخوان پر اپنی حاضری یقینی بنانا ہوتی ہے جن کے پیریڈز کی ڈیٹس چل رہی ہوتی ہیں۔۔ اور پھر پورا دن روزے سے ہونے کی ایکٹنگ کرنا پڑتی ہے۔۔صرف اس لیے کہ اُن کے گھروں میں باپ اور بھائی ہیں تو وہ کیا سوچیں گے؟

اُنہیں نہیں معلوم ہونا چاہیے کہ پیریڈز ہیں اس لیے وہ روزہ نہیں رکھ رہیں، اور پیریڈز کا معلوم پڑ گیا تو یہ تو بہت شرم کی بات ہے۔۔۔
میں چاہوں گا کہ خواتین خود اپنے لیے آسانی کریں اور پیریڈز کو پہلے خود نارمل سمجھیں۔۔ کچھ ایسا غیرمعمولی نہیں ہو رہا آپ کے ساتھ۔۔

قوم لوط جنہوں نے ایسی برائی کو ایجاد کیا جو ان سے پہلے دنیا میں کسی قوم نے نہ کی تھی اور ان کا کیا انجام ھوا
اور اپنی فرینڈ لسٹ میں موجود یا مجھے فالو کرنے والے حضرات سے بھی میں یہ گزارش کروں گا کہ  آپ کے گھر میں آپ کی بیوی ہے، بیٹی ہے، بہو ہے، بہن ہے یا کوئی بھی خاتون ہے تو اس بار صرف اتنی سی کوشش کیجیے گا کہ اگر وہ آپ کو صبح سحری کے وقت نہ دکھائی دیں تو بار بار پوچھنے کی یا زبردستی بُلانے کی ضرورت نہیں۔۔۔

رزق میں کشادگی اور برکت کا راز

اللہ تعالیٰ اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کی گفتگو