بے اولاد عورت اور حضرت موسیٰ علیہ السلام اللہ

حضرت موسیٰ علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے نہایت محترم نبی تھے۔  انہیں پہاڑ کی طرح اللہ سے براہ راست بات کرنے کا شرف حاصل تھا۔  ایک دن جب وہ اوپر کی طرف چل رہے تھا تو ان کا سامنا ایک عورت سے ہوا جو بے قابو ہو کر رو رہی تھی۔  جب انہوں نے اس سے پوچھا کہ وہ کیوں رو رہی ہے، تو اس نے بتایا کہ وہ بے اولاد ہے اور دوسری خواتین اس کی خامی پر طعنہ دیتی ہیں۔

رزق کے پندرہ دروازے

حضرت موسیٰ نے پھر اللہ سے اس عورت کی قسمت کے بارے میں پوچھا تو اللہ نے بتایا کہ اس کی قسمت میں اولاد نہیں ہے۔  جب انہوں نے یہ پیغام عورت تک پہنچایا تو وہ اور بھی روئی لیکن آخرکار اس نے اپنی قسمت کو قبول کرلیا۔

بعد میں ایک فقیر عورت کے گھر کھانا مانگتا ہوا آیا اور اس عورت نے جب فقیر کی آواز سنی تو وہ دروازے پر آئی فقیر نے عورت سے کہا کہ اگر مجھے جتنی روٹیاں بھی دے گی االلہ تمیں اتنے ہی بیٹے دے گا، اس عورت نے اس فقیر کو چار روٹیاں دیں.اور معجزانہ طور پر اللہ کے فضل سے اس کے چار بیٹے ہوئے۔  حضرت موسیٰ نے یہ دیکھا تو حیران رہ گئے۔  وہ وضاحت طلب کرنے کے لیے اللہ کے پاس واپس گے، اور اللہ نے انہیں ایک پلیٹ اور ایک چھری پیش کی، انسانی گوشت مانگا۔

کمزور کردار والے مشکل سے معاف کرتے ہے۔۔۔ایک دلچسپ واقعہ

گاؤں میں تلاشی لینے کے باوجود کوئی انسانی گوشت پیش کرنے کو تیار نہیں تھا۔  تاہم، ایک مہربان آدمی نے بالآخر اپنے گوشت سے پلیٹ بھرنے کے لیے خود کو قربان کر دیا۔

حضرت موسیٰ نے گوشت کی پلیٹ اللہ کے حوالے کر دی۔  اللہ نے سوال کیا کہ موسیٰ تمہیں گاؤں جانے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئی، تم بھی انسان ہو، تم نے اپنا گوشت کیوں نہیں پیش کیا؟ یہ تمہارے سوال کا جواب ہے، جو میرے نام پر قربانی کرتا ہے، میں اسے اجر دیتا ہوں۔

آزمائش اور مشکل میں بندے سے اللہ کا پیار

اس عورت کو چار بیٹوں سے نوازا گیا ہے۔  موسیٰ، جب کوئی میری راہ میں اپنا سب کچھ وقف کر دیتا ہے تو میں ان کی دعا کے مطابق اپنے فرمان کو بدل دیتا ہوں۔

خدا ہر جگہ موجود ہے۔۔۔۔