پیپلزپارٹی میں ٹکٹوں کی تقسیم کی وجہ سے بغاوت، بڑے نام پیپلزپارٹی کو چھوڑ کر دوسری پارٹیوں میں جانے لگے

پیپلزپارٹی
فوٹو بشکریہ گوگل امیجز

پیپلزپارٹی میں ٹکٹوں کی تقسیم کی وجہ سے بغاوت، بڑے نام پیپلزپارٹی کو چھوڑ کر دوسری پارٹیوں میں جانے لگے

 

پیپلزپارٹی
فوٹو بشکریہ گوگل امیجز

 

ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے پیپلزپارٹی کے اندر بغاوت بڑھتی جارہی ہے۔  مخدوم خاندان کو ضلع مٹیاری کے ایک اور دو صوبائی حلقوں کے ٹکٹ دیے گئے ہیں جس سے پارٹی اراکین میں عدم اطمینان ہے۔

منظور وسان، سینٹر جام مہتاب ڈھر، معشوق چانڈیو، رانا عبدالستار، اور دیگر جیسے نامور رہنما بھی ٹکٹ نہ ملنے پر ناراض ہیں۔  پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم نے سندھ میں پیپلز پارٹی کے اندر اندرونی بغاوت کو ہوا دی ہے۔

پارٹی نے ٹکٹوں کی تقسیم کے لیے پرانے فارمولے پر عمل کیا ہے جس کے نتیجے میں اہم رہنما انتخابی دوڑ سے باہر ہیں۔  مخدوم محبوب الزماں اور مخدوم فخر الزمان کو صوبائی اسمبلی کے دو ٹکٹ دیئے جانے سے پارٹی کارکنوں میں کہرام مچ گیا۔

پی پی پی مٹیاری کے ضلعی صدر علی حسن جاموٹ اور سینٹر محمد علی شاہ جاموٹ کی سرپرستی میں اجلاس ہوا جس میں پارٹی کارکنوں اور ہمدردوں نے مخدوم خاندان کو تین ٹکٹیں دینے پر شدید مخالفت کا اظہار کیا۔جاموٹ خاندان اس کے ردعمل میں ایک اہم فیصلے پر غور کر رہا ہے۔

منظور وسان ضلع خیرپور کے پی ایس 31 کا ٹکٹ نہ ملنے پر خاصے ناراض ہیں اور ان کے بھائی سابق رکن قومی اسمبلی نواب وسان کو بھی ٹکٹ دینے سے انکار کر دیا گیا ہے۔

ضلع سانگھڑ سے پیپلز پارٹی کے رہنما معشوق چانڈیو اور رانا عبدالستار راجپوت بھی ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے پارٹی چھوڑ چکے ہیں۔  تینوں اضلاع مٹیاری، سانگھڑ اور خیرپور میں اندرونی بغاوت نے پیپلز پارٹی کے امیدواروں کی پوزیشن کمزور کر دی ہے۔

گھوٹکی، مراد علی شاہ کے پی ایس 18 کا ٹکٹ نہ ملنے پر سینٹر جان مہتاب ڈھر بھی پارٹی سے ناراض ہیں۔  شاہ اور خورشید جیسے پارٹی رہنما انہیں منانے کے لیے ان کی رہائش گاہ پر گئے لیکن مبینہ طور پر بات چیت ناکام رہی۔

پی ایس 18 اور این اے 227 دادو کا ٹکٹ نہ ملنے پر پارٹی رہنما سردار اشرف سولنگی گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس میں شامل ہوگئے۔گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) میں شمولیت کے حوالے سے بات چیت آخری مرحلے میں پہنچ گئی ہے۔

پی ایس 39 شہید بینظیر آباد پر پیپلز پارٹی کے رہنما اسماعیل ڈاہری نے بھدر ڈاہری کو ٹکٹ نہ ملنے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔  یہ امر قابل ذکر ہے کہ سانگھڑ سے پیپلز پارٹی کے رہنما محمد خان جونیجو نے کمال چانگ کے ہمراہ بدین سے شمولیت اختیار کر لی ہے۔

اس کے علاوہ جیکب آباد سے میاں محمد سومرو، ٹنڈوالہیار سے راحیلہ گل مگسی اور تھرپارکر سے ارباب غلام رحیم نے بھی گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے۔  علاوہ ازیں شکارپور سے آغا تیمور نے پیپلز پارٹی کو خیرباد کہہ کر جمعیت علمائے اسلام میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔