فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے مقدمات کی سماعت پر سپریم کورٹ کے تحریری حکم نامہ جاری

فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے مقدمات کی سماعت
فوٹو بشکریہ گوگل امیجز

فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے مقدمات کی سماعت پر سپریم کورٹ کے تحریری حکم نامہ جاری

 

فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے مقدمات کی سماعت
فوٹو بشکریہ گوگل امیجز

 

سپریم کورٹ کے تحریری حکم نامے کے مطابق فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے مقدمات کی سماعت جاری رہے گی۔  5 صفحات پر مشتمل یہ حکم خصوصی عدالتوں کے کام سے متعلق ہے۔

تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ آرمی ایکٹ کے سیکشن 2 (D) (1) اور سب سیکشن 1 اور 2 کے ساتھ ساتھ آرمی ایکٹ کے سیکشن 59 (4) کو کالعدم کرنے کے فیصلے پر روک لگا دی گئی ہے۔  نتیجتاً، خصوصی عدالتیں ملزمان کے خلاف مقدمہ چلا سکتی ہیں، لیکن وہ حتمی فیصلہ سنانے کی مجاز نہیں ہیں۔

مزید برآں، تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ بینچ کی تشکیل نو کی درخواستوں اور کارروائی براہ راست دکھانے کی درخواست کو آئندہ سماعت میں نمٹا جائے گا۔

مزید برآں، سپریم کورٹ کے حکم پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ جسٹس مسرت ہلالی نے حکم امتناعی جاری کرنے کی مخالفت کا اظہار کیا۔  نوٹس نہ ملنے کے باوجود کچھ فریقین کے وکلاء پیش ہوئے اور تفصیلی فیصلہ آنے تک سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی۔  یہ التوا تیسرے ہفتے کے لیے مقرر ہے۔