چھ عورتوں سے شادی،نیورو سرجن،آرمی ڈاکٹر،گورنمنٹ افسر،کشمیر کے جعل ساز نے انڈیا کی پولیس کو چکرا کر رکھ دیا

جعل ساز
فوٹو بشکریہ گوگل امیجز

چھ عورتوں سے شادی،نیورو سرجن،آرمی ڈاکٹر،گورنمنٹ افسر،کشمیر کے جعل ساز نے انڈیا کی پولیس کو چکرا کر رکھ دیا

جعل ساز
فوٹو بشکریہ گوگل امیجز

 

اڈیشہ میں ایک جعل ساز کو مختلف قسم کی جھوٹی شناخت بنا کر لوگوں کو دھوکہ دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔  یہ شخص، جس کی شناخت سید ایشان بخاری کے نام سے کی گئی ہے، خواتین سے ہیرا پھیری اور شادی کرنے کے لیے اپنے آپ کو نیورو سرجن، آرمی ڈاکٹر یا این آئی اے کے ایک سینئر افسر کے طور پر پیش کرتا تھا۔

تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اس کے پاس کوئی پیشہ ورانہ قابلیت نہیں ہے اور وہ دھوکہ دہی کی سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے۔  کشمیر کے کپواڑہ سے تعلق رکھنے والے ملزم کو اڈیشہ پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے جے پور ضلع میں گرفتار کیا۔

یہ پتہ چلا ہے کہ اس کے کیرالہ اور پاکستان کے مشتبہ افراد کے ساتھ روابط تھے، حالانکہ ابھی تک پاکستان کی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ساتھ ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔

جعلساز نے اپنی اسناد کو جعل سازی کرنے کے لیے بہت کوشش کی، جس میں کورنیل یونیورسٹی سے میڈیکل ڈگری کا سرٹیفکیٹ بھی شامل تھا۔  اس کے طریقہ کار میں بین الاقوامی ڈگریوں، حلف ناموں، بانڈز، اے ٹی ایم کارڈز، بلین چیکس، آدھار کارڈز اور وزیٹنگ کارڈز کا مجموعہ شامل تھا تاکہ اس کی دھوکہ دہی کی سرگرمیوں کے لیے نئی شناخت بنائی جا سکے۔

ایس ٹی ایف کے ذریعہ کئے گئے چھاپے کے دوران 100 سے زیادہ دستاویزات اور مختلف قابل اعتراض مواد ضبط کیا گیا۔  یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزم نے ملک کے مختلف علاقوں سے کم از کم چھ خواتین سے شادیاں کیں اور کئی دیگر کے ساتھ رومانوی تعلقات قائم کئے۔  اس نے مختلف ویب سائٹس اور ایپلی کیشنز کا استعمال کرکے اپنی دھوکہ دہی کی اسکیموں کو انجام دیا۔

پنکج نے ہندوستان ٹائمز کے حوالے سے کہا کہ ہمارے پاس ملزم کی دھوکہ دہی کی سرگرمیوں کے بارے میں کافی ثبوت ہیں۔  اگرچہ دہشت گردی کے منصوبوں میں اس کے ملوث ہونے کے بارے میں کوئی دعویٰ کرنا قبل از وقت ہے، تاہم اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ اس کے پاکستان کے ساتھ تعلقات تھے۔

ہم اس حقیقت کو نظر انداز نہیں کر سکتے کہ اس نے پاکستان کے لیے ایک جاسوس کے طور پر کام کیا، حالانکہ ہمارے پاس اس وقت کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں ہے۔  اس کے باوجود، ہم این آئی اے کے ساتھ رابطہ برقرار رکھے ہوئے ہیں۔

مزید برآں، کشمیر پولیس بخاری کی گرفتاری کے لیے سرگرم عمل تھی، جو جعلسازی اور دھوکہ دہی کے متعدد مقدمات سے منسلک تھا۔  اس کے خلاف پہلے ہی غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا جا چکا ہے۔  ایس ٹی ایف کے انسپکٹر جنرل نے بتایا کہ تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، اور پنجاب، کشمیر اور اڈیشہ کی ایک تعاونی ٹیم پوچھ گچھ کرے گی۔