پاکستان میں اور دوسری بہت سی جگہوں پہ جھوٹ بولنا برا نہیں سمجھا جاتا لیکن اپ یہ جان کے حیران رہ جائیں گے کہ مصنوعی ذہانت کی سب سے بڑی کمپنی چیٹ جی پی ٹی نے اپنے چیف ایگزیکٹو افیسر سیم آلٹمین کو نوکری سے صرف اسی لیے نکال دیا گیا کہ وہ میٹنگ میں کھل کے بات نہیں کر رہے تھے جس کی وجہ سے ایگزیکٹو نے ان پہ عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے. سیم آلٹمین نے اپنے ایک سوشل میڈیا پیغام میں کہا ہے کہ انہیں کوئی افسوس نہیں انہوں نے خود کو کافی تبدیل کیا ہے اور وہ کام کیا ہے جنہوں نے جس نے دنیا کو بدل کے رکھ دیا.یاد رہے کہ چیٹ جی پی ٹی کی شروعات نان پرافٹ ادارے سے ہوئی
2019 کے بعد مائیکروسافٹ کی انویسٹمنٹ کے بعد کمپنی میں تبدیلیاں کی گئیں اور سیم آلٹمین نے زیرو سے 90 بلین ڈالر کی مالیت تک کمپنی کو پہنچا دیا.ایگزیکٹو بورڈ کے اس فیصلے کے بعد خبریں ارہی ہیں کہ کمپنی کے صدر نے بھی استعفی دے دیا ہے
لیکن یہ بات ابھی منظر عام پہ نہیں ائی کہ انہوں نے ایگزیکٹو بورڈ سے کون سی بات پوشیدہ رکھی جس کی وجہ سے انہیں نوکری سے نکال دیا گیا.
